2025-06-18 18:06:19
Verse 1
میری راتیں کالی ہیں، روشنی سے خالی
سچ بولوں تو دنیا کو یہ بات نہیں بھاتی
چیخوں میں جذبے ہیں، لفظوں میں آگ
تقدیر کا زخم مگر میں کبھی نہ رویا آج
Chorus
میرے سایے کی صدا، سب کو سنانی ہے
زخموں سے یہاں میں نے طاقت بنانی ہے
گر جاؤں تو، پھر اٹھنا میرا وعدہ رہا
اندھیرے میں بھی میں نے اپنی راہ پائی ہے
Verse 2
قیدخانے ذہن کے، تالا ٹوٹ گیا
سب گناہوں کا حساب، خود کو لوٹ گیا
دشمن میری سوچیں ہیں، جنگ میں تنہا
ناکامی سے لڑ کر ہی پایا میں نے اپنا چہرہ
Chorus
میرے سایے کی صدا، سب کو سنانی ہے
زخموں سے یہاں میں نے طاقت بنانی ہے
گر جاؤں تو، پھر اٹھنا میرا وعدہ رہا
اندھیرے میں بھی میں نے اپنی راہ پائی ہے
Bridge
وقت کی زنجیروں کو میں نے توڑ کر دیکھا
ہار کا ذائقہ بھی کبھی فتح میں ملتا ہے
Chorus
میرے سایے کی صدا، سب کو سنانی ہے
زخموں سے یہاں میں نے طاقت بنانی ہے
گر جاؤں تو، پھر اٹھنا میرا وعدہ رہا
اندھیرے میں بھی میں نے اپنی راہ پائی ہے